روزے کا کفارہ: شرعی حکم اور تفصیل

Written by Jawed  »  Updated on: June 17th, 2025

روزے کا کفارہ: شرعی حکم اور تفصیل

اسلام میں روزے کو ایک اہم عبادت اور دین کے بنیادی ارکان میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ رمضان کے روزے ہر بالغ مسلمان پر فرض ہیں، اور ان کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے یا توڑنے کی صورت میں شریعت نے کفارے کا حکم دیا ہے۔ اس مضمون میں ہم اس بات کا جائزہ لیں گے کہ روزے کا کفارہ کن صورتوں میں لازم ہوتا ہے اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے۔

روزے کا کفارہ: کیا یہ ہر روزے پر لازم ہے؟

کفارے کا حکم ہر قسم کے روزے کے لیے یکساں نہیں ہے۔ شریعت نے فرض، واجب، اور نفل روزے کے لیے مختلف احکامات دیے ہیں:

1. فرض روزہ توڑنے پر کفارہ:

اگر کسی شخص نے رمضان کا فرض روزہ بلا کسی عذر کے جان بوجھ کر توڑ دیا (مثلاً کھا پی لیا یا مباشرت کی)، تو اس پر کفارہ لازم ہوگا۔

2. واجب یا نفل روزہ توڑنے پر کفارہ:

اگر کسی نے واجب یا نفل روزہ توڑا، تو اس پر صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

کفارے کی شرعی وضاحت

کفارہ کی تفصیل نبی اکرم ﷺ کی احادیث میں واضح طور پر موجود ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا:

"میں نے رمضان میں روزہ توڑ دیا ہے۔"

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

1. ایک غلام آزاد کرو۔

2. اگر غلام آزاد کرنے کی استطاعت نہ ہو تو مسلسل دو ماہ کے روزے رکھو۔

3. اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔

(صحیح بخاری، حدیث: 1936)

روزے کا کفارہ کیسے ادا کیا جائے؟

روزے کا کفارہ ادا کرنے کے لیے درج ذیل طریقے ہیں:

1. غلام آزاد کرنا:

آج کے دور میں غلامی نہ ہونے کے سبب یہ آپشن موجود نہیں ہے۔

2. مسلسل 60 روزے رکھنا:

کفارے کے طور پر 60 روزے مسلسل رکھنا لازمی ہے۔ اگر درمیان میں کوئی ناغہ ہو جائے تو دوبارہ سے شروع کرنا ہوگا۔

3. 60 مساکین کو کھانا کھلانا:

اگر روزے رکھنے کی طاقت نہ ہو تو 60 غریبوں کو کھانا کھلانا کفارے کے طور پر ادا کیا جا سکتا ہے۔

روزے کے کفارے کے مسائل

1. بلا عذر روزہ توڑنا:

اگر کسی نے جان بوجھ کر رمضان کا روزہ توڑا، تو قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔

2. عذر کے ساتھ روزہ توڑنا:

اگر کسی نے بیماری یا مجبوری کی وجہ سے روزہ توڑا، تو اس پر صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

3. نفل روزہ توڑنا:

نفل روزے کو توڑنے پر صرف قضا واجب ہے، کفارہ نہیں۔

روزے کا کفارہ صرف اس صورت میں لازم ہوتا ہے جب رمضان کے فرض روزے کو جان بوجھ کر توڑا جائے۔ واجب یا نفل روزے کے توڑنے پر صرف قضا لازم ہے۔ کفارہ ادا کرنے کے تین شرعی طریقے ہیں، جن میں مسلسل روزے رکھنا یا مساکین کو کھانا کھلانا شامل ہیں۔ روزے کے کفارے کا حکم ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ رمضان کے روزے نہایت اہم ہیں اور ان کی خلاف ورزی سے بچنا ضروری ہے۔



Note: IndiBlogHub features both user-submitted and editorial content. We do not verify third-party contributions. Read our Disclaimer and Privacy Policyfor details.


Related Posts

Sponsored Ad Partners
ad4 ad2 ad1 Daman Game 82 Lottery Game BDG Win Big Mumbai Game Tiranga Game Login Daman Game login